یورپ کا مہاجرین کے ذریعہ بلیک میل کئے جانے سے انکار

گزشتہ روز یونانی پولیس کو لیسبوس جزیرے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک مہاجر کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز یونانی پولیس کو لیسبوس جزیرے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک مہاجر کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپ کا مہاجرین کے ذریعہ بلیک میل کئے جانے سے انکار

گزشتہ روز یونانی پولیس کو لیسبوس جزیرے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک مہاجر کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز یونانی پولیس کو لیسبوس جزیرے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک مہاجر کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی طرف سے یوروپی یونین کو لاکھوں مہاجرین اور پناہ گزینوں کی دی جانے والی دھمکیوں کے بعد یوروپی کمشنر برائے امیگریشن مارگریٹ سکناس نے ترکی کو کل آگاہ کیا ہے کہ یوروپی یونین کسی بلیک میل یا دھمکی کے جھانسے میں نہیں آئے گا۔
فرانس پریس ایجنسی کے مطابق مارگریٹ سکناس نے برلین میں کہا ہے کہ ہر بار یورپی یونین کا ہی امتحان ہوتا ہے جیسا کہ ابھی ہو رہا ہے لہذا یونین کو اپنی وحدت کی حفاظت ضروری ہے اور انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی یورپی یونین کو بلیک میل یا دہشت زدہ نہیں کر سکتا ہے۔
رائٹرز نے تین عہدیداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ یوروپی یونین کے وزرائے داخلہ ترکی کے ساتھ یورپی یونین کی سرحدوں پر صورتحال کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے کے لئے کل ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کریں گے جبکہ ہزاروں تارکین وطن گزشتہ ہفتہ سے یونان اور بلغاریہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔)
منگل 08 رجب المرجب 1441 ہجرى - 03 مارچ 2020ء شماره نمبر [15071]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]