روسی اور ترکی کشیدگی میں امریکہ میدانی طور پر داخل

اقوام متحدہ میں امریکی خاتون مندوب کیلی کرافٹ کو ترکی کی سرحد سے لگے شامی علاقوں کا دورہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اپوزیشن کے علاقوں میں شامی شہری دفاع)
اقوام متحدہ میں امریکی خاتون مندوب کیلی کرافٹ کو ترکی کی سرحد سے لگے شامی علاقوں کا دورہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اپوزیشن کے علاقوں میں شامی شہری دفاع)
TT

روسی اور ترکی کشیدگی میں امریکہ میدانی طور پر داخل

اقوام متحدہ میں امریکی خاتون مندوب کیلی کرافٹ کو ترکی کی سرحد سے لگے شامی علاقوں کا دورہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اپوزیشن کے علاقوں میں شامی شہری دفاع)
اقوام متحدہ میں امریکی خاتون مندوب کیلی کرافٹ کو ترکی کی سرحد سے لگے شامی علاقوں کا دورہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اپوزیشن کے علاقوں میں شامی شہری دفاع)
گزشتہ روز واشنگٹن شام کے ادلب گورنریٹ میں ماسکو اور انقرہ کے مابین ہونے والی کشیدگی کے علاقے میں داخل ہو چکا ہے اور اس مقصد سے امریکی حکام نے گزشتہ روز شام اور ترکی کی سرحد پر واقع باب الہوی گزرگاہ کا دورہ کیا ہے۔
شام کے لئے امریکہ کے خصوصی مندوب  جیمز جیفری نے کہا ہے کہ ان کا ملک ترکی کو ادلب میں گولہ بارود اور انسانی امداد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔
جیفری نے مزید کہا کہ ترکی نیٹو میں شراکت دار ہے اور زیادہ تر فوج امریکی مشین استعمال کرتی ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ مشینیں تیار ہیں اور قابل استعمال بھی ہیں۔
اسی سلسلہ میں انقرہ میں امریکی سفیر ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے کہا ہے کہ واشنگٹن فضائی دفاعی نظام کی حصولیابی کے سلسلہ میں انقرہ کی طرف سے پیش کردہ درخواست پر غور کر رہا ہے اور باد رہے کہ اقوام متحدہ میں امریکی خاتون مندوب کیلی کرافٹ جیفری اور سیٹر فیلڈ کے ہمراہ ترکی کی سرحد سے لگے شامی علاقوں کا دورہ کرنے گئے ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 09 رجب المرجب 1441 ہجرى - 04 مارچ 2020ء شماره نمبر [15072]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]