حوثی عدالت کی طرف سے 35 پارلیمنٹیرینز کو سزائے موت کا فیصلہ

گزشتہ نومبر میں المخا نامی علاقہ میں حوثیوں کی جارحیت کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ نومبر میں المخا نامی علاقہ میں حوثیوں کی جارحیت کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

حوثی عدالت کی طرف سے 35 پارلیمنٹیرینز کو سزائے موت کا فیصلہ

گزشتہ نومبر میں المخا نامی علاقہ میں حوثیوں کی جارحیت کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ نومبر میں المخا نامی علاقہ میں حوثیوں کی جارحیت کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز باغی حوثی ملیشیاؤں کے کنٹرول میں ایک عدالت نے قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ساتھ مخبری کرنے کے الزام میں پارلیمنٹ کے ان 35 ممبروں کے خلاف سزائے موت دی ہے جو قانونی یمنی حکومت کی حمایت میں ہیں۔
جن لوگوں کے حلاف سزا سنائی گئی ہے یمن کے اندر اور باہر ان کے منتقل شدہ اور غیر منقولہ جائدادوں کو بین الاقوامی طور پر غیر تسلیم شدہ بغاوت کی حکومت کے حق میں ضبط کرنا بھی اس فیصلہ کے متن میں شامل ہے۔
جن اراکین پارلیمنٹ کے خلاف فیصلہ سنایا گیا ہے ان میں سے رکن پارلیمنٹ اور وزیر مملکت برائے پارلیمنٹ اور شورائی امور کے عہدہ پر فائز محمد مقبل الحميری نے کہا یہ فیصلہ میرے لئے شرف اور اعزاز کا تمغہ ہے اور اس بات کی تصدیق ہے کہ ہم نے ان کو تکلیف دی ہے اور ان کے منصوبے کو ناکام کرنے اور اس نسل پرست اور مخالف تحریک کی مزاحمت کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے جو عرب اور اسلام مخالف پارسی منصوبے سے وابستہ ہے۔(۔۔۔)
بدھ 09 رجب المرجب 1441 ہجرى - 04 مارچ 2020ء شماره نمبر [15072]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]