250 ہزار ووٹوں کی قرارداد کے انتظار میں نیتن یاہو کی جیت

250 ہزار ووٹوں کی قرارداد کے انتظار میں نیتن یاہو کی جیت
TT

250 ہزار ووٹوں کی قرارداد کے انتظار میں نیتن یاہو کی جیت

250 ہزار ووٹوں کی قرارداد کے انتظار میں نیتن یاہو کی جیت
پرسو روز ہونے والے اسرائیلی انتخابات کے سیمی فائنل کے نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ترقی کی ہے لیکن ان کی کامیابی میں کمی رہی ہے کیونکہ وہ ایک سال سے بھی کم عرصہ میں ہونے والی تیسری بیلٹ میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ڈالے گئے 95٪ ووٹوں کے نتائج کے نتیجہ میں نیتن یاہو کی زیر قیادت لیکوڈ کے رہنماؤں نے 36 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ان کے مخالف بینی گانٹز نے 32 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
عرب مشترکہ فہرست میں بھی غیر معمولی پیشرفت ہوئی ہے کیوںکہ اس کی نشستوں کی تعداد 13 سے بڑھ کر 15 ہو گئی ہے اور یہ 71 سالوں سے کینیسٹ میں عربوں کی سب سے زیادہ موجودگی ہے اور جہاں تک صہیونی تحریک اور عبرانی ریاست کی بانی سمجھی جانے والی لیبر پارٹی کی بات ہے تو وہ ناکام ہوگئی ہے کیونکہ اس نے بائیں طرف سے تین جماعتوں کا اتحاد قائم کرنے کے بعد صرف 6 نشستیں حاصل کی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 09 رجب المرجب 1441 ہجرى - 04 مارچ 2020ء شماره نمبر [15072]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]