ایران کی ایٹمی زیادتیوں کی وجہ سے بین الاقوامی خطرہ کی گھنٹی بجی

شمالی تہران میں "پیلیڈیم" شاپنگ سینٹر میں ماسک پہنے ایرانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
شمالی تہران میں "پیلیڈیم" شاپنگ سینٹر میں ماسک پہنے ایرانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ایران کی ایٹمی زیادتیوں کی وجہ سے بین الاقوامی خطرہ کی گھنٹی بجی

شمالی تہران میں "پیلیڈیم" شاپنگ سینٹر میں ماسک پہنے ایرانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
شمالی تہران میں "پیلیڈیم" شاپنگ سینٹر میں ماسک پہنے ایرانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) نے جوہری معاہدہ میں ایران کے تعاون کے بارے میں خطر کی گھنٹی بجا دی ہے کیونکہ ان کے انسپکٹرز کو دو جوہری مقامات میں داخلہ کی اجازت دینے سے انکار کردیا گیا ہے اور اس کی افزودہ یورینیم کا ذخیرہ جولائی 2015 میں ایران اور بڑی طاقتوں کے مابین طے پانے والے معاہدہ میں طے شدہ حد سے پانچ گنا تک بڑھ گیا ہے۔
جوہری معاہدہ پر عمل درآمد کرنے کی ذمہ دار بین الاقوامی ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کی افزودہ یورینیم کا ذخیرہ فروری میں شروع ہوکر 1510 کلوگرام تک پہنچ گیا تھا جبکہ معاہدہ میں مذکور اس کی حد 300 کلوگرام ہے یعنی یہ معاہدہ میں موجود حد سے پانچ گنا زیادہ ہے کیونکہ پچھلے مئی کے بعد سے عائد امریکی پابندیوں کے جواب میں تہران نے اپنی ذمہ داریاں سے اپنے آپ کو آزاد کر لیا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 09 رجب المرجب 1441 ہجرى - 04 مارچ 2020ء شماره نمبر [15072]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]