اتحاد نے بحیرہ عرب میں تیل کے ٹینکر پر ہونے والے حملہ کو ناکام بنایا

بحیرہ عرب  میں بحری جہازوں پر حملہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ایک کشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ایک کشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

اتحاد نے بحیرہ عرب میں تیل کے ٹینکر پر ہونے والے حملہ کو ناکام بنایا

بحیرہ عرب  میں بحری جہازوں پر حملہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ایک کشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ایک کشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اس ایک دہشت گرد حملہ کو ناکام بنا دیا ہے جس میں یمن کی طرف آنے والے آئل ٹینکر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
اتحادی افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا ہے کہ "یمن بندرگاہ کے جنوب مشرق میں 90 بحری میل کے فاصلے پر بحیرہ عرب میں آئل ٹینکر کو نشانہ بنانے والے ایک غیر معمولی دہشت گرد حملہ کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔
المالکی نے یہ بھی بتایا کہ یہ حملہ پرسو 14:39 بجے اس وقت ہوا ہے جب آئل ٹینکر خلیج عدن کی طرف جارہا تھا کیونکہ 4 کشتیوں نے ایک دور دراز بغیر پائلٹ کے کشتی کے ساتھ جہاز پر حملہ اور دھماکہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ عالمی توانائی کی حفاظت کے لئے سمندری خطرہ، بحری ٹرانسپورٹ راستوں اور بحری جہازوں وغیرہ کی عالمی تجارت کا خطرہ عالمی سلامتی کے لئے ایک اسٹریٹجک خطرہ بن گیا ہے اور اس کے علاوہ بحر احمر کے جنوب سے لے کر باب المندب کے گذرگاہ اور خلیج عدن تک پھر بحیرہ عرب اور ہرمز کی گذرگاہوں تک سارے سمندری گذرگاہوں کے لئے دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے خطروں میں اضافہ ہو چکا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 10 رجب المرجب 1441 ہجرى - 05 مارچ 2020ء شماره نمبر [15073]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]