کرونا کی شرح اموات 3.4٪ ہیں ۔۔ اور 20 ویکسین تیار ہونے والے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2164356/%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%B1%D8%AD-%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%A7%D8%AA-34%D9%AA-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DB%94%DB%94-%D8%A7%D9%88%D8%B1-20-%D9%88%DB%8C%DA%A9%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
کرونا کی شرح اموات 3.4٪ ہیں ۔۔ اور 20 ویکسین تیار ہونے والے ہیں
مسجد نبوی کے زائرین کی حفاظت اور راحت کو یقینی بنانے کے لئے وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
کرونا کی شرح اموات 3.4٪ ہیں ۔۔ اور 20 ویکسین تیار ہونے والے ہیں
مسجد نبوی کے زائرین کی حفاظت اور راحت کو یقینی بنانے کے لئے وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گھبریسوس نے اعلان کیا ہے کہ عالمی سطح پر "کوویڈ ۔19" کے اعلان کردہ معاملات میں اموات کی شرح تقریبا 3.4 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور انہوں نے اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ "کورونا" وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانا اب بھی ممکن ہے۔ ایک طرف اقوام متحدہ کے عہدیدار نے بتایا ہے کہ موسمی "انفلوئنزا" کی وجہ سے اموات کی شرح 1 فیصد سے زیادہ نہیں ہے لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس کا انفیکشن "کوویڈ 19" کے مقابلہ میں تیزی سے پھیلتا ہے جس کی وجہ سے نئے وائرس پر قابو پانے کے مواقع زیادہ بہتر ہیں۔ کل شام تک دنیا بھر میں 90 ہزار سے زیادہ مریض ریکارڈ کیے گئے ہیں جن میں 3110 اموات بھی شامل ہیں اور ان میں سے بیشتر افراد چین کے ہیں۔(۔۔۔) بدھ 09رجب المرجب 1441 ہجرى - 04 مارچ 2020ء شماره نمبر [15072]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)