کرونا کی شرح اموات 3.4٪ ہیں ۔۔ اور 20 ویکسین تیار ہونے والے ہیں

مسجد نبوی کے زائرین کی حفاظت اور راحت کو یقینی بنانے کے لئے وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
مسجد نبوی کے زائرین کی حفاظت اور راحت کو یقینی بنانے کے لئے وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

کرونا کی شرح اموات 3.4٪ ہیں ۔۔ اور 20 ویکسین تیار ہونے والے ہیں

مسجد نبوی کے زائرین کی حفاظت اور راحت کو یقینی بنانے کے لئے وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
مسجد نبوی کے زائرین کی حفاظت اور راحت کو یقینی بنانے کے لئے وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گھبریسوس نے اعلان کیا ہے کہ عالمی سطح پر "کوویڈ ۔19" کے اعلان کردہ معاملات میں اموات کی شرح تقریبا 3.4 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور انہوں نے اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ "کورونا" وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانا اب بھی ممکن ہے۔
ایک طرف اقوام متحدہ کے عہدیدار نے بتایا ہے کہ موسمی "انفلوئنزا" کی وجہ سے اموات کی شرح 1 فیصد سے زیادہ نہیں ہے لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس کا انفیکشن "کوویڈ 19" کے مقابلہ میں تیزی سے پھیلتا ہے جس کی وجہ سے نئے وائرس پر قابو پانے کے مواقع زیادہ بہتر ہیں۔
کل شام تک دنیا بھر میں 90 ہزار سے زیادہ مریض ریکارڈ کیے گئے ہیں جن میں 3110 اموات بھی شامل ہیں اور ان میں سے بیشتر افراد چین کے ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 09 رجب المرجب 1441 ہجرى - 04 مارچ 2020ء شماره نمبر [15072]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]