خوجہ کی ڈائری۔۔ سوویت کے خاتمے سے لے کر ترکی میں پراسرار طریقے سے قتل کی کوششوں تک

خوجہ کی ڈائری۔۔ سوویت کے خاتمے سے لے کر ترکی میں پراسرار طریقے سے قتل کی کوششوں تک
TT

خوجہ کی ڈائری۔۔ سوویت کے خاتمے سے لے کر ترکی میں پراسرار طریقے سے قتل کی کوششوں تک

خوجہ کی ڈائری۔۔ سوویت کے خاتمے سے لے کر ترکی میں پراسرار طریقے سے قتل کی کوششوں تک
سابق سعودی وزیر عبد العزیز محی الدین خوجہ نے اپنی ڈائری میں ایسے بہت سے پہلوؤں کا انکشاف کیا ہے جن کا سامنا انہیں سفارتی، سیاسی اور میڈیا کے میدانوں میں اپنے طویل کیریئر کے دوران سامنا کرنا پڑا ہے اور الشرق الاوسط کو اس ڈائری کے نشر ہونے سے پہلے اس کی ایک کاپی ملی ہے۔
خوجہ ماسکو میں سفیر کے طور طور پر کام کرنے کے دوران اس وقت روک سے گئے جب انہوں نے سوویت یونین کے خاتمے کا مشاہدہ کیا اور انہیں ترکی میں سعودی سفارتکاروں کے ساتھ پراسرار قتل کی کوششوں کا سامنا کرنا پڑا اور پھر اس کے بعد انہوں نے مراکش، لبنان اور وزارت اطلاعات میں کئی سال کام کئے۔
بیروت میں "تجربہ ... ثقافت، سیاست اور میڈیا کے باہمی رابطوں" کے عنوان سے "میزیں" کے ذریعہ شائع کردہ اس کتاب میں سفیر خوجہ کے سفارتی کام کے رازوں کے بارے میں کچھ دلچسپ معلومات موجود ہیں اور اس کتاب میں ان ممالک میں جہاں انہوں نے کام کیا ہے وہاں کے کچھ اہم سیاسی رہنماؤں کے بارے میں بھی ایک جائزہ پیش کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 10 رجب المرجب 1441 ہجرى - 05 مارچ 2020ء شماره نمبر [15073]


بڑے پیمانے پر تباہی کا ایک ہتھیار بھوک ہے: جان زیگلر

جان زیگلر
جان زیگلر
TT

بڑے پیمانے پر تباہی کا ایک ہتھیار بھوک ہے: جان زیگلر

جان زیگلر
جان زیگلر

1934ء میں پیدا ہونے والے جان زیگلر کا شمار ہمارے عہد کے باضمیر مفکروں میں ہوتا ہے۔ آپ ایک ہی وقت میں ایک فلسفی، سیاسی عہدیدار اور سوئس نائب ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ آپ ایک بڑے عالمی ذمہ دار بھی ہیں کیونکہ آپ آٹھ سال (2000-2008) تک غذائیت پر اقوام متحدہ کے عالمی نمائندے رہے۔ اب آپ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی مشاورتی کمیٹی کے نائب سربراہ ہیں۔ ان کی کئی قابل ذکر کتابیں بھی شائع ہو چکی ہیں، جن میں "سرمایہ داری کی سیاہ کتاب"، "دنیا کی بھوک نے میرے بیٹے کو سمجھا دیا"، "دنیا کے نئے آقا اور ان کا مقابلہ کرنے والے"، "شرم کی سلطنت" (یعنی مغربی سرمایہ داری کی سلطنت اور کثیر القومی و بین البراعظمی کمپنیاں جو جنوب کے لوگوں کو بھوکا مارتی ہیں اور ان کے ملکوں پر قرضوں کا بوجھ ڈالتی ہیں اور انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیتی ہیں)، "انسان کا خوراک کا حق"، "دوسرے مغرب سے نفرت کیوں کرتے ہیں؟"، "بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار: دنیا میں بھوک کا جغرافیہ" اور پھر "میر چھوٹی بیٹی کو سرمایہ داری کی وضاحت" وغیرہ شامل ہیں۔ یہ وہ بنیادی کتب کا مجموعہ ہیں جو وحشیانہ سرمایہ داری کی حقیقت کو بے نقاب کرتی ہیں اور مجرمانہ بھوک کے نقشے کو واضح کرتی ہیں جو اس وقت دنیا کو تباہ کر رہی ہے۔ (...)

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]