"الشرق الاوسط" کے ساتھ پیراسائٹ فلم ڈائریکٹر کی گفتگو: میں اپنے سینمائی کاموں کو تیار کرنے کے درمیان روتا ہوں

"الشرق الاوسط" کے ساتھ پیراسائٹ فلم ڈائریکٹر کی گفتگو: میں اپنے سینمائی کاموں کو تیار کرنے کے درمیان روتا ہوں
TT

"الشرق الاوسط" کے ساتھ پیراسائٹ فلم ڈائریکٹر کی گفتگو: میں اپنے سینمائی کاموں کو تیار کرنے کے درمیان روتا ہوں

"الشرق الاوسط" کے ساتھ پیراسائٹ فلم ڈائریکٹر کی گفتگو: میں اپنے سینمائی کاموں کو تیار کرنے کے درمیان روتا ہوں
جنوبی کوریا کی فلم "پیراسائٹ" کے ڈائریکٹر بونگ جون ہو نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ماہ ایک ہی بار میں 4 آسکر جیتنے والی فلم کا خیال ان کے ذہن میں کئی سالوں کی مدت میں کیسے آیا اور پھر انھوں نے بچپن سے ہی اپنے ساتھ کام کرنے والے ڈائریکٹروں سے کیسے اپنے تعلقات کو بڑھایا۔
"الشرق الاوسط" کو انٹرویو دیتے ہوئے بونگ جون ہو نے کہا ہے کہ فلم کا آئیڈیا ان کے سامنے سب سے پہلے 2013 میں آیا تھا اور پھر میں نے 4 سال کے عرصہ میں بار بار اس کا تجربہ کیا یہاں تک کہ میں نے 2017 کے آخر میں اس کے اسکرپٹ کو 14 صفحات پر مکمل کیا  اور بونگ جون ہو نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ جب وہ اپنے سنیمائی کام کرتے ہیں تو جذبات ان پر اس حد تک غالب آجاتے ہیں کہ وہ رونے لگتے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 10 رجب المرجب 1441 ہجرى - 05 مارچ 2020ء شماره نمبر [15073]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]