ادلب کا روسی اور ترک معاہدہ عمل درآمد کا منتظر ہے

ماسکو میں گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو میں گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ادلب کا روسی اور ترک معاہدہ عمل درآمد کا منتظر ہے

ماسکو میں گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو میں گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک رجب طیب اردوغان کے سربراہی اجلاس کے نتیجے میں ادلب کے سلسلہ میں ایک نیا معاہدہ ہوا ہے جس میں جمعرات کی شب سے جمعہ تک شمال مغربی شام میں فائر بندی کا آغاز کرنے والے اقدامات شامل ہیں اور اس معاہدہ کو میدانی طور پر عمل کئے جانے کا انتظار ہے اور پوتن اور اردوغان نے ماسکو میں میراتھن میٹنگیں بھی کی ہیں جن میں آمنے سامنے ملاقات اور وسیع بات چیت بھی  شامل ہے۔
روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے معاہدے کی شرائط کا اعلان کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ دونوں ممالک "ایم 4" کے نام سے مشہور حلب اور لاذقیہ کے درمیان سڑک کے دونوں طرف 6 کلومیٹر کا محفوظ راستہ قائم کریں گے اور اس کے علاوہ اس ماہ کے وسط سے شروع ہونے والی سڑک پر مشترکہ گشت کا بھی آغاز ہوگا۔(۔۔۔)
جمعہ 11 رجب المرجب 1441 ہجرى - 06 مارچ 2020ء شماره نمبر [15074]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]