محتاط جنگ اور جہازوں کے بغیر ادلب کی فضا

گزشتہ روز شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع بنش میں اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع بنش میں اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

محتاط جنگ اور جہازوں کے بغیر ادلب کی فضا

گزشتہ روز شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع بنش میں اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع بنش میں اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو اور انقرہ کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کے نافذ ہونے کے بعد کل شمال مغربی شام کے ادلب گورنریٹ میں محتاط جنگ بندی اور جہازون کی عدم موجودگی کا مشاہدہ کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل علاقے میں روسی حمایت کے ساتھ 3 ماہ تک انتظامیہ کی فورسز کی طرف سے فوجی کشیدگی بھی دیکھنے کو ملی ہے۔
جمعرات سے جمعہ کی درمیانی رات کو روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک رجب طیب اردوغان کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کا آغاز ہو گیا ہے اور یہ کوشش دسمبر کے آغاز سے اس خطے میں ہونے والے اس حملے کو ختم کرنے کے مقصد سے کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ایک لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں اور 9 سال کے اس تنازعہ میں بہت سے افراد بے گھر بھی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 12 رجب المرجب 1441 ہجرى - 07 مارچ 2020ء شماره نمبر [15075]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]