محتاط جنگ اور جہازوں کے بغیر ادلب کی فضا

گزشتہ روز شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع بنش میں اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع بنش میں اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

محتاط جنگ اور جہازوں کے بغیر ادلب کی فضا

گزشتہ روز شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع بنش میں اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شہریوں کو ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع بنش میں اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو اور انقرہ کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کے نافذ ہونے کے بعد کل شمال مغربی شام کے ادلب گورنریٹ میں محتاط جنگ بندی اور جہازون کی عدم موجودگی کا مشاہدہ کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل علاقے میں روسی حمایت کے ساتھ 3 ماہ تک انتظامیہ کی فورسز کی طرف سے فوجی کشیدگی بھی دیکھنے کو ملی ہے۔
جمعرات سے جمعہ کی درمیانی رات کو روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک رجب طیب اردوغان کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کا آغاز ہو گیا ہے اور یہ کوشش دسمبر کے آغاز سے اس خطے میں ہونے والے اس حملے کو ختم کرنے کے مقصد سے کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ایک لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں اور 9 سال کے اس تنازعہ میں بہت سے افراد بے گھر بھی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 12 رجب المرجب 1441 ہجرى - 07 مارچ 2020ء شماره نمبر [15075]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]