عراق کے وزیر اعظم کے بحران سے شیعہ ہاؤس پریشان

استعفیٰ دینے والے عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے
استعفیٰ دینے والے عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عراق کے وزیر اعظم کے بحران سے شیعہ ہاؤس پریشان

استعفیٰ دینے والے عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے
استعفیٰ دینے والے عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے
مستعفی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کی جانشینی کے طور پر عراقی حکومت کی تشکیل کے لئے ایک نئے امیدوار کو نامزد کرنے کے لئے دو ہفتوں کی نئی آئینی آخری تاریخ کے پانچ دن گزر جانے کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ شیعہ ہاؤس کے لئے پریشان کن تقسیم کی روشنی میں اس آخری تاریخ کے ختم ہونے سے پہلے کسی حل تک پہنچنے کے مواقع کم نظر آرہے ہیں۔
اس تقسیم کی تصدیق "اتحاد فتح" کے عراقی پارلیمنٹ کے ممبر اور سابق وزیر داخلہ محمد سالم الغبان نے "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے کی ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعظم کے بحران سے متعلق شیعہ ایوان میں سخت اختلاف ہے اور اس کے باوجود اسم سئلہ کے سلسلہ میں حل کی کوئی صورت دکھائی نہیں دے رہی ہے جبکہ شیعہ رہنماؤں اور سرکاری ذمہ داروں کے مابین اختلافات کو ختم کرنے اور اسے حل کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 13 رجب المرجب 1441 ہجرى - 08 مارچ 2020ء شماره نمبر [15076]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]