عراق کے وزیر اعظم کے بحران سے شیعہ ہاؤس پریشان

استعفیٰ دینے والے عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے
استعفیٰ دینے والے عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عراق کے وزیر اعظم کے بحران سے شیعہ ہاؤس پریشان

استعفیٰ دینے والے عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے
استعفیٰ دینے والے عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے
مستعفی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کی جانشینی کے طور پر عراقی حکومت کی تشکیل کے لئے ایک نئے امیدوار کو نامزد کرنے کے لئے دو ہفتوں کی نئی آئینی آخری تاریخ کے پانچ دن گزر جانے کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ شیعہ ہاؤس کے لئے پریشان کن تقسیم کی روشنی میں اس آخری تاریخ کے ختم ہونے سے پہلے کسی حل تک پہنچنے کے مواقع کم نظر آرہے ہیں۔
اس تقسیم کی تصدیق "اتحاد فتح" کے عراقی پارلیمنٹ کے ممبر اور سابق وزیر داخلہ محمد سالم الغبان نے "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے کی ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعظم کے بحران سے متعلق شیعہ ایوان میں سخت اختلاف ہے اور اس کے باوجود اسم سئلہ کے سلسلہ میں حل کی کوئی صورت دکھائی نہیں دے رہی ہے جبکہ شیعہ رہنماؤں اور سرکاری ذمہ داروں کے مابین اختلافات کو ختم کرنے اور اسے حل کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 13 رجب المرجب 1441 ہجرى - 08 مارچ 2020ء شماره نمبر [15076]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]