حماس کی قیادت قطر اور ترکی کے مابین منتشر

گزشتہ ہفتے ماسکو میں رہنما موسی ابو مرزوق کے ساتھ حماس پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ ہفتے ماسکو میں رہنما موسی ابو مرزوق کے ساتھ حماس پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

حماس کی قیادت قطر اور ترکی کے مابین منتشر

گزشتہ ہفتے ماسکو میں رہنما موسی ابو مرزوق کے ساتھ حماس پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ ہفتے ماسکو میں رہنما موسی ابو مرزوق کے ساتھ حماس پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
حماس تحریک کے ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ اس کی پولیٹیکل بیورو کے سربراہ  اسماعیل ہنیہ اور ان کے نائب صالح العاروری کا زیادہ تر ترکی میں رہنے کے بعد تحریک کی قیادت ترکی اور  قطر کے درمیان منتشر ہوگئی ہے جبکہ دیگر افراد قطر اور لبنان میں آباد ہیں اور ان کے علاوہ ہنیہ، عاروری، زاهر جبارين، وسى ابو مرزوق اور نزار عوض الله زیادہ تر وقت ترکی میں گزارتے ہیں۔
حسام بدران، عزت الرشق، محمد نصر، سامع خاطر اور ماہر عبید قطر میں ہی قیام پذیر ہیں اور یہ لوگ کبھی کبھی لبنان بھی جاتے ہیں اور پولیٹیکل بیورو کے باقی ممبران غزہ کی پٹی میں رہتے ہیں۔(۔۔۔)
پیر 14 رجب المرجب 1441 ہجرى - 09 مارچ 2020ء شماره نمبر [15077]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]