حماس کی قیادت قطر اور ترکی کے مابین منتشر

گزشتہ ہفتے ماسکو میں رہنما موسی ابو مرزوق کے ساتھ حماس پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ ہفتے ماسکو میں رہنما موسی ابو مرزوق کے ساتھ حماس پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

حماس کی قیادت قطر اور ترکی کے مابین منتشر

گزشتہ ہفتے ماسکو میں رہنما موسی ابو مرزوق کے ساتھ حماس پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ ہفتے ماسکو میں رہنما موسی ابو مرزوق کے ساتھ حماس پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
حماس تحریک کے ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ اس کی پولیٹیکل بیورو کے سربراہ  اسماعیل ہنیہ اور ان کے نائب صالح العاروری کا زیادہ تر ترکی میں رہنے کے بعد تحریک کی قیادت ترکی اور  قطر کے درمیان منتشر ہوگئی ہے جبکہ دیگر افراد قطر اور لبنان میں آباد ہیں اور ان کے علاوہ ہنیہ، عاروری، زاهر جبارين، وسى ابو مرزوق اور نزار عوض الله زیادہ تر وقت ترکی میں گزارتے ہیں۔
حسام بدران، عزت الرشق، محمد نصر، سامع خاطر اور ماہر عبید قطر میں ہی قیام پذیر ہیں اور یہ لوگ کبھی کبھی لبنان بھی جاتے ہیں اور پولیٹیکل بیورو کے باقی ممبران غزہ کی پٹی میں رہتے ہیں۔(۔۔۔)
پیر 14 رجب المرجب 1441 ہجرى - 09 مارچ 2020ء شماره نمبر [15077]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]