حمدوک کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد سوڈان میں سیکیورٹی الرٹ

کار بم کے ذریعہ وزیر اعظم کے قافلہ کو نشانہ بنایا گیا اور عرب اور بین الاقوامی مذمت

گزشتہ روز خرطوم میں سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے قافلے کو نشانہ بنائے جانے کی جگہ پر سیکیورٹی اور بچاؤ اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز خرطوم میں سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے قافلے کو نشانہ بنائے جانے کی جگہ پر سیکیورٹی اور بچاؤ اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حمدوک کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد سوڈان میں سیکیورٹی الرٹ

گزشتہ روز خرطوم میں سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے قافلے کو نشانہ بنائے جانے کی جگہ پر سیکیورٹی اور بچاؤ اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز خرطوم میں سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے قافلے کو نشانہ بنائے جانے کی جگہ پر سیکیورٹی اور بچاؤ اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل صبح سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک اپنے گھر سے دفتر جاتے ہوئے ایک کار بم دھماکہ کے ذریعہ اپنے قافلہ کو نشانہ بنانے والے حملے سے بال بال بچے ہیں اور فوری طور پر سیکیورٹی انتباہ کا اعلان کردیا گیا ہے اور وسیع پیمانہ پر قصورواروں کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔
حمدوک نے فیس بک پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر زور دے کر کہا ہے کہ جو کچھ ہوا ہے وہ تبدیلی کے مارچ کو نہیں روک سکے گا اور یہ انقلاب کی بلند لہر میں ایک اضافی تحریک ہی ثابت ہوگی۔
الشرق الاوسط کو معلوم ہوا ہے کہ سڑک کے کنارہ کار بم کھڑی ہوئی تھی ہے اور حمدوک کا قافلہ گزرتے ہوئے دھماکہ ہو گیا جس کے نتیجے میں پہلی والی کار بلاسٹ ہوگئی اور دوسری کار تصادم کا شکار ہوئی اور حمدوک اور ان کے قافلہ کے کسی شخص کو کچھ نہیں ہوا لیکن قافلہ سے آگے چلنے والے سیکیورٹی اہلکار کو موٹر سائیکل پلٹنے کی وجہ سے معمولی سی چوٹ آئی ہے۔(۔۔۔)
منگل 15 رجب المرجب 1441 ہجرى - 10 مارچ 2020ء شماره نمبر [15078]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]