اردوغان کے خلاف محاذ بنانے کے لئے حفتر کے ذریعہ سری طور پر دمشق کا دورہ

29 مئی 2018 کو الیزیہ محل میں ایک میٹنگ کے دوران صدر میکرون اور فیلڈ مارشل حفتر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
29 مئی 2018 کو الیزیہ محل میں ایک میٹنگ کے دوران صدر میکرون اور فیلڈ مارشل حفتر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
TT

اردوغان کے خلاف محاذ بنانے کے لئے حفتر کے ذریعہ سری طور پر دمشق کا دورہ

29 مئی 2018 کو الیزیہ محل میں ایک میٹنگ کے دوران صدر میکرون اور فیلڈ مارشل حفتر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
29 مئی 2018 کو الیزیہ محل میں ایک میٹنگ کے دوران صدر میکرون اور فیلڈ مارشل حفتر کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
«الشرق الاوسط» کے باخبر ذرائع نے تصدیق کیا ہے کہ لیبیا کے نیشنل آرمی کے کمانڈر فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی لیبیا اور شام میں مداخلت کے خلاف کوششوں کو مربوط کرنے کے لئے دمشق کا خفیہ دورہ کیا ہے۔
ذرائع نے  یہ بھی واضح کیا کہ حفتر کے اس دورہ سے بنغازی اور دمشق کی عبوری حکومت کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کی راہ ہموار ہوگئی ہے پھر اس کے بعد گزشتہ ہفتہ کے دوران میں مصری جنرل انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر عباس کامل کی طرف سے ملک شام کے قومی سلامتی آفس کے ڈائریکٹر میجر جنرل علی مملوک سے ملنے کے لئے ہونے والے خفیہ دورہ کی وجہ سے آپسی تعلقات میں مزیھ چار چاند لگ گئے ہیں۔(۔۔۔)
منگل 15 رجب المرجب 1441 ہجرى - 10 مارچ 2020ء شماره نمبر [15078]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]