عراق میں دو امریکی اور ایک برطانوی فوجی کا قتل

صالح کو فرانسیسی سفیر کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی این اے)
صالح کو فرانسیسی سفیر کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی این اے)
TT

عراق میں دو امریکی اور ایک برطانوی فوجی کا قتل

صالح کو فرانسیسی سفیر کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی این اے)
صالح کو فرانسیسی سفیر کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی این اے)
بغداد کے شمال میں واقع امریکی فوجیوں کو پناہ دینے والے تاجی بیس پر 15 کاتھیشا راکٹ  گرنے کی وجہ سے دو امریکی فوجی اور ایک برطانوی فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور درجنوں فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں اور گزشتہ اکتوبر سے اب تک یہ عراق میں امریکی فوجی مقامات پر ہونے والا بائیسوا حملہ ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے پہلے ہی متنبہ کر دیا تھا کہ اگر عراق میں امریکی فوجی مقامات پر کوئی بھی حملہ ہوا تو ایران اور اس سے منسلق عراقی ملیشیا  حملے کی ذمہ دار ہونگی اور گزشتہ جنوری کے ماہ میں امریکہ نے عراق میں بغداد ایئرپورٹ کے نواح میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ایک ہوائی حملے میں ہلاک کر دیا تھا جس کے پس منظر میں امریکہ اور ایران ایک دوسرے کے آمنے سامنے برسر پیکار ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 17 رجب المرجب 1441 ہجرى - 12 مارچ 2020ء شماره نمبر [15080]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]