عراق میں دو امریکی اور ایک برطانوی فوجی کا قتل

صالح کو فرانسیسی سفیر کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی این اے)
صالح کو فرانسیسی سفیر کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی این اے)
TT

عراق میں دو امریکی اور ایک برطانوی فوجی کا قتل

صالح کو فرانسیسی سفیر کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی این اے)
صالح کو فرانسیسی سفیر کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی این اے)
بغداد کے شمال میں واقع امریکی فوجیوں کو پناہ دینے والے تاجی بیس پر 15 کاتھیشا راکٹ  گرنے کی وجہ سے دو امریکی فوجی اور ایک برطانوی فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور درجنوں فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں اور گزشتہ اکتوبر سے اب تک یہ عراق میں امریکی فوجی مقامات پر ہونے والا بائیسوا حملہ ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے پہلے ہی متنبہ کر دیا تھا کہ اگر عراق میں امریکی فوجی مقامات پر کوئی بھی حملہ ہوا تو ایران اور اس سے منسلق عراقی ملیشیا  حملے کی ذمہ دار ہونگی اور گزشتہ جنوری کے ماہ میں امریکہ نے عراق میں بغداد ایئرپورٹ کے نواح میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ایک ہوائی حملے میں ہلاک کر دیا تھا جس کے پس منظر میں امریکہ اور ایران ایک دوسرے کے آمنے سامنے برسر پیکار ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 17 رجب المرجب 1441 ہجرى - 12 مارچ 2020ء شماره نمبر [15080]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]