"اوپیک +" معاہدہ کے بے نتیجہ خاتمہ کے بعد سعودی عرب نے کل تیل کی پیداوار بڑھانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات نے بھی کچے تیل کی فراہمی میں اضافے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے اور اس دوران روس نے بات چیت جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
عالمی تیل کمپنی "سعودی آرامکو" کے سی ای او امین الناصر نے کہا ہے کہ انکی کمپنی کو وزارت طاقت کی جانب سے موجودہ وقت میں 12 ملین بیرل سے روزانہ اپنی تیل کی پیداواری صلاحیت کو 13 ملین بیرل تک بڑھانے کی اجازت مل گئی ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ کمپنی جلد از جلد اس ہدایت کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہی ہے اور سعودی عرب گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران روزانہ تقریبا 9.7 ملین بیرل تیل کی پیداوار کررہا تھا لیکن لاکھوں بیرل ذخیرہ شدہ خام تیل کے ہونے کے باوجود اس میں اضافی پیداوار کی صلاحیت موجود ہے جسے وہ کبھی بھی نکال سکتا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 17 رجب المرجب 1441 ہجرى - 12 مارچ 2020ء شماره نمبر [15080]
عالمی تیل کمپنی "سعودی آرامکو" کے سی ای او امین الناصر نے کہا ہے کہ انکی کمپنی کو وزارت طاقت کی جانب سے موجودہ وقت میں 12 ملین بیرل سے روزانہ اپنی تیل کی پیداواری صلاحیت کو 13 ملین بیرل تک بڑھانے کی اجازت مل گئی ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ کمپنی جلد از جلد اس ہدایت کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہی ہے اور سعودی عرب گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران روزانہ تقریبا 9.7 ملین بیرل تیل کی پیداوار کررہا تھا لیکن لاکھوں بیرل ذخیرہ شدہ خام تیل کے ہونے کے باوجود اس میں اضافی پیداوار کی صلاحیت موجود ہے جسے وہ کبھی بھی نکال سکتا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 17 رجب المرجب 1441 ہجرى - 12 مارچ 2020ء شماره نمبر [15080]