سعودی عرب نے "ریاض معاہدہ" کے فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معاہدہ پر عمل درآمد کرنے کے لئے اس کے ساتھ مل کر کام کریں، اعلی مفادات پیش کریں اور ان پر عائد قومی ذمہ داری کا احساس بھی کریں اور اس سلسلہ میں کوئی کشیدگی پیدا نہ کریں۔ گزشتہ روز سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ فریقین کو معاہدہ پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں پائے جانے والے اختلافات اور چیلنجوں کو حل کرنے کے لئے میڈیا کی ان غلط فہمیوں سے دور رہ کر کام کرنے کی ضرورت ہے جن سے مفادات پورا نہیں ہو پاتے ہیں، ان سے بھائیوں کے مابین ایک قسم کا خلا پیدا ہوتا ہے اور اس معاہدہ کے نفاذ کے سلسلہ میں آگے بڑھنے کے لئے مناسب ماحول نہیں پیدا ہوتا ہے۔
یمنی حکومت نے سعودی بیان کا خیر مقدم کیا اور اس بات کی تاکید کی ہے کہ وہ سنجیدگی سے غور کرنے کے ساتھ ساتھ وطن اور شہریوں کے اعلی مفاد کو حاصل کرتے ہوئے معاہدہ کے اپنے استحقاق کو عملی جامہ پہنانے کے لئے پرعزم ہے۔
اسی سلسلہ میں متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب کی طرف سے ریاض معاہدہ پر عمل درآمد کرنے کے لئے کی جانے والی مستقل کوششوں اور یمنیوں کے مفادات میں اس کو نافذ کرنے کے سلسلہ میں درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 18 رجب المرجب 1441 ہجرى - 13 مارچ 2020ء شماره نمبر [15081]
یمنی حکومت نے سعودی بیان کا خیر مقدم کیا اور اس بات کی تاکید کی ہے کہ وہ سنجیدگی سے غور کرنے کے ساتھ ساتھ وطن اور شہریوں کے اعلی مفاد کو حاصل کرتے ہوئے معاہدہ کے اپنے استحقاق کو عملی جامہ پہنانے کے لئے پرعزم ہے۔
اسی سلسلہ میں متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب کی طرف سے ریاض معاہدہ پر عمل درآمد کرنے کے لئے کی جانے والی مستقل کوششوں اور یمنیوں کے مفادات میں اس کو نافذ کرنے کے سلسلہ میں درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 18 رجب المرجب 1441 ہجرى - 13 مارچ 2020ء شماره نمبر [15081]