امریکہ نے عراق میں اپنی افواج کو نشانہ بنانے کا ذمہ دار ایرانی گروپ کو بنایا ہے

تاجی پر ہونے والے بمباری سے قبل الرشیدی میں "کٹوشیا" نامی راکٹ لانچر کو لے جاتے ہوئے ایک ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تاجی پر ہونے والے بمباری سے قبل الرشیدی میں "کٹوشیا" نامی راکٹ لانچر کو لے جاتے ہوئے ایک ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

امریکہ نے عراق میں اپنی افواج کو نشانہ بنانے کا ذمہ دار ایرانی گروپ کو بنایا ہے

تاجی پر ہونے والے بمباری سے قبل الرشیدی میں "کٹوشیا" نامی راکٹ لانچر کو لے جاتے ہوئے ایک ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تاجی پر ہونے والے بمباری سے قبل الرشیدی میں "کٹوشیا" نامی راکٹ لانچر کو لے جاتے ہوئے ایک ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)

عراقی دار الحکومت بغداد کے قریب تاجی اڈہ پر ہونے والے حملہ میں دو امریکی فوجیوں اور ایک تیسرے برطانوی فوجی کو ہلاک کرنے والے "کٹوشا" میزائل کی وجہ سے امریکیوں اور ایران سے وابستہ مسلح دھڑوں کے درمیان مقابلہ کا آغاز ہو گیا ہے اور یاد رہے کہ اس حملہ کے بعد شام کے سرحدی علاقے البوکمال پر بھی حملے کئے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 26 سے زیادہ عراقی حشد شعبی کے افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ آئی ایس آئی ایس کا مقابلہ کرنے والی بین الاقوامی اتحاد کی طرف سے ہونے والی نفی کے بعد امریکی جہازوں کے ذریعہ کیا گیا ہے اور اس کے بعد ہی امریکی انتظامیہ کے بیانات میں یہ کہا گیا کہ تاجی پر ہونے والے حملہ کے پیچھے ایرانی گروہوں کا ہاتھ ہے اور تینوں عراقی صدر نے ان میزائلوں کے ذریعہ ہونے والے حملہ کی مذمت کا اعلان کیا ہے اور حزب اللہ نے برکت کی دعا دیتے ہوئے دھڑوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر ملکی افواج کو باہر نکالنے کے مقصد سے ان کے خلاف فوجی آپریشن دوبارہ شروع کریں۔(۔۔۔)
جمعہ 18 رجب المرجب 1441 ہجرى - 13 مارچ 2020ء شماره نمبر [15081]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]