امریکہ نے عراق میں اپنی افواج کو نشانہ بنانے کا ذمہ دار ایرانی گروپ کو بنایا ہے

تاجی پر ہونے والے بمباری سے قبل الرشیدی میں "کٹوشیا" نامی راکٹ لانچر کو لے جاتے ہوئے ایک ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تاجی پر ہونے والے بمباری سے قبل الرشیدی میں "کٹوشیا" نامی راکٹ لانچر کو لے جاتے ہوئے ایک ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

امریکہ نے عراق میں اپنی افواج کو نشانہ بنانے کا ذمہ دار ایرانی گروپ کو بنایا ہے

تاجی پر ہونے والے بمباری سے قبل الرشیدی میں "کٹوشیا" نامی راکٹ لانچر کو لے جاتے ہوئے ایک ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تاجی پر ہونے والے بمباری سے قبل الرشیدی میں "کٹوشیا" نامی راکٹ لانچر کو لے جاتے ہوئے ایک ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)

عراقی دار الحکومت بغداد کے قریب تاجی اڈہ پر ہونے والے حملہ میں دو امریکی فوجیوں اور ایک تیسرے برطانوی فوجی کو ہلاک کرنے والے "کٹوشا" میزائل کی وجہ سے امریکیوں اور ایران سے وابستہ مسلح دھڑوں کے درمیان مقابلہ کا آغاز ہو گیا ہے اور یاد رہے کہ اس حملہ کے بعد شام کے سرحدی علاقے البوکمال پر بھی حملے کئے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 26 سے زیادہ عراقی حشد شعبی کے افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ آئی ایس آئی ایس کا مقابلہ کرنے والی بین الاقوامی اتحاد کی طرف سے ہونے والی نفی کے بعد امریکی جہازوں کے ذریعہ کیا گیا ہے اور اس کے بعد ہی امریکی انتظامیہ کے بیانات میں یہ کہا گیا کہ تاجی پر ہونے والے حملہ کے پیچھے ایرانی گروہوں کا ہاتھ ہے اور تینوں عراقی صدر نے ان میزائلوں کے ذریعہ ہونے والے حملہ کی مذمت کا اعلان کیا ہے اور حزب اللہ نے برکت کی دعا دیتے ہوئے دھڑوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر ملکی افواج کو باہر نکالنے کے مقصد سے ان کے خلاف فوجی آپریشن دوبارہ شروع کریں۔(۔۔۔)
جمعہ 18 رجب المرجب 1441 ہجرى - 13 مارچ 2020ء شماره نمبر [15081]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]