روم وباء کا مرکز بن گیا ہے

روم کی گلیوں کو "بندش" کے تیسرے دن بھی خالی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روم کی گلیوں کو "بندش" کے تیسرے دن بھی خالی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روم وباء کا مرکز بن گیا ہے

روم کی گلیوں کو "بندش" کے تیسرے دن بھی خالی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روم کی گلیوں کو "بندش" کے تیسرے دن بھی خالی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روم اب زندگی سے بھر پور وہ شہر نہیں رہا جہاں مختلف اور متنوع  قسم کے بڑے اور چھوٹے ریستورنٹ اور اوپیرا گھروں سے گانے کی آوازیں خاموش نہیں ہوتی تھیں اور اسی طرح نام نہاد "ہاٹ ٹیبل"، مچھلی اور چھوٹے وبڑے گوشت کے محلات، کپڑے، مختلف قسم کے جوتے اور خوشبو کی دکانیں سب آج اس خوبصورتی اور زندگی کے شہر سے غائب ہیں۔
وزیر اعظم جیوسپی کونٹے نے دنیا پر اس وائرس "کورونا" کے ذریعہ چلائی جانے والی خاموش جنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام اٹلی کو بند کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے جس کی وجہ سے اٹلی کے سیکڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں اور  فارمیسیوں اور فوڈ مارکیٹوں کے علاوہ تمام دکانیں بند ہیں اور اسپتالوں میں وائرس سے متاثرہ افراد بھرے ہوئے ہیں اور اسی وجہ سے حکومت نے ریٹائرڈ ڈاکٹروں اور میڈیکل اسکول کے فرنچائز طلبہ کو اسپتالوں میں داخل ہونے کے لئے طلب کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 18 رجب المرجب 1441 ہجرى - 13 مارچ 2020ء شماره نمبر [15081]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]