روم وباء کا مرکز بن گیا ہے

روم کی گلیوں کو "بندش" کے تیسرے دن بھی خالی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روم کی گلیوں کو "بندش" کے تیسرے دن بھی خالی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روم وباء کا مرکز بن گیا ہے

روم کی گلیوں کو "بندش" کے تیسرے دن بھی خالی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روم کی گلیوں کو "بندش" کے تیسرے دن بھی خالی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روم اب زندگی سے بھر پور وہ شہر نہیں رہا جہاں مختلف اور متنوع  قسم کے بڑے اور چھوٹے ریستورنٹ اور اوپیرا گھروں سے گانے کی آوازیں خاموش نہیں ہوتی تھیں اور اسی طرح نام نہاد "ہاٹ ٹیبل"، مچھلی اور چھوٹے وبڑے گوشت کے محلات، کپڑے، مختلف قسم کے جوتے اور خوشبو کی دکانیں سب آج اس خوبصورتی اور زندگی کے شہر سے غائب ہیں۔
وزیر اعظم جیوسپی کونٹے نے دنیا پر اس وائرس "کورونا" کے ذریعہ چلائی جانے والی خاموش جنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام اٹلی کو بند کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے جس کی وجہ سے اٹلی کے سیکڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں اور  فارمیسیوں اور فوڈ مارکیٹوں کے علاوہ تمام دکانیں بند ہیں اور اسپتالوں میں وائرس سے متاثرہ افراد بھرے ہوئے ہیں اور اسی وجہ سے حکومت نے ریٹائرڈ ڈاکٹروں اور میڈیکل اسکول کے فرنچائز طلبہ کو اسپتالوں میں داخل ہونے کے لئے طلب کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 18 رجب المرجب 1441 ہجرى - 13 مارچ 2020ء شماره نمبر [15081]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]