حوثی جماعت کے ذریعہ زکوۃ کے محصول کا بے جا استعمال

صنعا  کے وسط میں پرانے شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (IBA)
صنعا کے وسط میں پرانے شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (IBA)
TT

حوثی جماعت کے ذریعہ زکوۃ کے محصول کا بے جا استعمال

صنعا  کے وسط میں پرانے شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (IBA)
صنعا کے وسط میں پرانے شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (IBA)
صنعا کے معاشی ذرائع نے حوثی جماعت کے ماتحت علاقوں میں ان کے سلوک کو بہت غلط بتایا ہے اور خاص طور پر زکوۃ کے محصول سے متعلق جو ان کا رویہ ہے کیونکہ یہ باغی جماعت ان محصول کے ذریعہ جنگی کوششوں میں اضافہ کررہی ہے اور اسی نئی بھرتیاں بھی کررہی ہے۔
اس جماعت کا یہ دعوہ ہے کہ وہ اپنے کنٹرول والے علاقوں میں غریبوں کو زکوۃ فنڈ بانٹ رہی ہے لیکن صنعا اور دیگر علاقوں کے رہائشیوں کی گواہی اس جماعت کے دعوؤں کی تردید کر رہی ہے اور اس بات کی تصدیق کررہی ہے کہ جن لوگوں کے درمیان فنڈز بانٹے جاتے ہیں وہ زیادہ تر ملیشیاؤں کے اہلکار اور وفادار ہوتے ہیں۔
الشرق الاوسط کو صنعاء کے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ حوثی لوگ بین الاقوامی تنظیموں کے کاموں پر مزید پابندیاں لگانے کے سلسلہ میں سوچ رہے ہیں جبکہ بین الاقوامی خطرہ یہ سامنے آیا ہے کہ ان کے کنٹرول والے علاقوں میں انسانی امداد کو کم کیا گیا ہے اور امدادی پروگراموں میں بھی کمی آئی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 19 رجب المرجب 1441 ہجرى - 14 مارچ 2020ء شماره نمبر [15082]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]