حوثی جماعت کے ذریعہ زکوۃ کے محصول کا بے جا استعمال

صنعا  کے وسط میں پرانے شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (IBA)
صنعا کے وسط میں پرانے شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (IBA)
TT

حوثی جماعت کے ذریعہ زکوۃ کے محصول کا بے جا استعمال

صنعا  کے وسط میں پرانے شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (IBA)
صنعا کے وسط میں پرانے شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (IBA)
صنعا کے معاشی ذرائع نے حوثی جماعت کے ماتحت علاقوں میں ان کے سلوک کو بہت غلط بتایا ہے اور خاص طور پر زکوۃ کے محصول سے متعلق جو ان کا رویہ ہے کیونکہ یہ باغی جماعت ان محصول کے ذریعہ جنگی کوششوں میں اضافہ کررہی ہے اور اسی نئی بھرتیاں بھی کررہی ہے۔
اس جماعت کا یہ دعوہ ہے کہ وہ اپنے کنٹرول والے علاقوں میں غریبوں کو زکوۃ فنڈ بانٹ رہی ہے لیکن صنعا اور دیگر علاقوں کے رہائشیوں کی گواہی اس جماعت کے دعوؤں کی تردید کر رہی ہے اور اس بات کی تصدیق کررہی ہے کہ جن لوگوں کے درمیان فنڈز بانٹے جاتے ہیں وہ زیادہ تر ملیشیاؤں کے اہلکار اور وفادار ہوتے ہیں۔
الشرق الاوسط کو صنعاء کے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ حوثی لوگ بین الاقوامی تنظیموں کے کاموں پر مزید پابندیاں لگانے کے سلسلہ میں سوچ رہے ہیں جبکہ بین الاقوامی خطرہ یہ سامنے آیا ہے کہ ان کے کنٹرول والے علاقوں میں انسانی امداد کو کم کیا گیا ہے اور امدادی پروگراموں میں بھی کمی آئی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 19 رجب المرجب 1441 ہجرى - 14 مارچ 2020ء شماره نمبر [15082]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]