احتجاج کے یادگار میں حلب- لاذقیہ روڈ کھولا گیا

گزشتہ روز شمالی شام کے حلب اور لاذقیہ کے درمیان مرکزی سڑک کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی شام کے حلب اور لاذقیہ کے درمیان مرکزی سڑک کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

احتجاج کے یادگار میں حلب- لاذقیہ روڈ کھولا گیا

گزشتہ روز شمالی شام کے حلب اور لاذقیہ کے درمیان مرکزی سڑک کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی شام کے حلب اور لاذقیہ کے درمیان مرکزی سڑک کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روس اور ترکی نے کل (اتوار) سے شروع ہونے والے اسٹریٹجک حلب - لاذقیہ روڈ پر مشترکہ گشت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے اور کل کا دن ہی شام کے احتجاج کے آغاز کو نوا سال ہو رہا ہے۔
ترک وزیر دفاع خلوصي أكار نے کہا ہے کہ روسی وفد کے ساتھ جنگ ​​بندی پر ایک معاہدہ طے پایا ہے جو عمل میں آچکا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس معاہدہ کا سب سے پہلا اقدام کل سے ایم فور روڈ پر مشترکہ گشت کا اہتمام کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کے ساتھ بین الاقوامی ایم فور روڈ پر مشترکہ گشت سے جنگ بندی کے مستقل استحکام میں اہم کردار ادا ہوگا اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی کہ ترک اور روسی فوجی وفود نے دونوں صدر کے درمیان طے پانے والے معاہدہ کے مطابق 4 روز تک بات چیت کی ہے اور یاد رہے کہ یہ معاہدہ ترک رجب طیب اردوغان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ماسکو میں اس ماہ کی 5 تاریخ کو ہوا ہے اور یہ مثبت ثابت ہوا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 19 رجب المرجب 1441 ہجرى - 14 مارچ 2020ء شماره نمبر [15082]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]