احتجاج کے یادگار میں حلب- لاذقیہ روڈ کھولا گیا

گزشتہ روز شمالی شام کے حلب اور لاذقیہ کے درمیان مرکزی سڑک کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی شام کے حلب اور لاذقیہ کے درمیان مرکزی سڑک کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

احتجاج کے یادگار میں حلب- لاذقیہ روڈ کھولا گیا

گزشتہ روز شمالی شام کے حلب اور لاذقیہ کے درمیان مرکزی سڑک کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی شام کے حلب اور لاذقیہ کے درمیان مرکزی سڑک کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روس اور ترکی نے کل (اتوار) سے شروع ہونے والے اسٹریٹجک حلب - لاذقیہ روڈ پر مشترکہ گشت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے اور کل کا دن ہی شام کے احتجاج کے آغاز کو نوا سال ہو رہا ہے۔
ترک وزیر دفاع خلوصي أكار نے کہا ہے کہ روسی وفد کے ساتھ جنگ ​​بندی پر ایک معاہدہ طے پایا ہے جو عمل میں آچکا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس معاہدہ کا سب سے پہلا اقدام کل سے ایم فور روڈ پر مشترکہ گشت کا اہتمام کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کے ساتھ بین الاقوامی ایم فور روڈ پر مشترکہ گشت سے جنگ بندی کے مستقل استحکام میں اہم کردار ادا ہوگا اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی کہ ترک اور روسی فوجی وفود نے دونوں صدر کے درمیان طے پانے والے معاہدہ کے مطابق 4 روز تک بات چیت کی ہے اور یاد رہے کہ یہ معاہدہ ترک رجب طیب اردوغان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ماسکو میں اس ماہ کی 5 تاریخ کو ہوا ہے اور یہ مثبت ثابت ہوا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 19 رجب المرجب 1441 ہجرى - 14 مارچ 2020ء شماره نمبر [15082]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]