تاجی پر حملہ اور امریکہ کا جارحانہ رد عملhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2180271/%D8%AA%D8%A7%D8%AC%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%AD%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%B1%D8%AF-%D8%B9%D9%85%D9%84
گزشتہ روز عراق میں ہوائی حملوں سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
تاجی پر حملہ اور امریکہ کا جارحانہ رد عمل
گزشتہ روز عراق میں ہوائی حملوں سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حملوں کی مذمت کرنے اور ان کے نتائج سے خبردار کرنے والے عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ نے بتایا ہے کہ عراقی حزب اللہ کے ہتھیاروں کے پانچ ذخیروں پر ہونے والے فضائی حملوں میں 6 لوگوں کے مارے جانے اور 12 کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ امریکہ نے گزشتہ روز بغداد کے شمال میں تاجی بیس پر ہوئے حملے کی ذمہ داری کا الزام عراق میں مسلح ایران کے جماعتوں پر عائد کیا ہے اور اس حملہ میں دو امریکی فوجی اور ایک برطانوی فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور امریکہ کی طرف سے ہونے والے حملہ کو باز کے انتقام کا نام دیا گیا ہے۔(۔۔۔) ہفتہ 19رجب المرجب 1441 ہجرى - 14 مارچ 2020ء شماره نمبر [15082]
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)