تاجی پر حملہ اور امریکہ کا جارحانہ رد عمل

گزشتہ روز عراق میں ہوائی حملوں سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز عراق میں ہوائی حملوں سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

تاجی پر حملہ اور امریکہ کا جارحانہ رد عمل

گزشتہ روز عراق میں ہوائی حملوں سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز عراق میں ہوائی حملوں سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حملوں کی مذمت کرنے  اور ان کے نتائج سے خبردار کرنے والے عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ نے بتایا ہے کہ عراقی حزب اللہ کے ہتھیاروں کے پانچ ذخیروں پر ہونے والے فضائی حملوں میں 6 لوگوں کے مارے جانے اور 12 کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
امریکہ نے  گزشتہ روز بغداد کے شمال میں تاجی بیس پر ہوئے حملے کی ذمہ داری کا الزام  عراق میں مسلح ایران کے جماعتوں پر عائد کیا ہے اور اس حملہ میں دو امریکی فوجی اور ایک برطانوی فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور امریکہ کی طرف سے ہونے والے حملہ کو باز کے انتقام کا نام دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 19 رجب المرجب 1441 ہجرى - 14 مارچ 2020ء شماره نمبر [15082]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]