کورونا نے دنیا کو زمینی، سمندری اور فضائی سطح پر کیا محاصرہ

منیلا ایئر پورٹ سے سعودی شہریوں کے انخلا کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
منیلا ایئر پورٹ سے سعودی شہریوں کے انخلا کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

کورونا نے دنیا کو زمینی، سمندری اور فضائی سطح پر کیا محاصرہ

منیلا ایئر پورٹ سے سعودی شہریوں کے انخلا کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
منیلا ایئر پورٹ سے سعودی شہریوں کے انخلا کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
کورونا وائرس دنیا کو زمینی، سمندری اور فضائی سطح پر محاصرہ کرتا ہی جا رہا ہے کیونکہ متعدد ممالک نے اپنے یہاں سفر کرنے اور وہاں سے دوسری جگہ سفر کرنے کی پابندی کا اعلان کیا ہے اور اپنی تمام بندرگاہیں بند کردی ہیں جبکہ اس وائرس کی وجہ سے دنیا میں کم از کم 5764 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور 137 ممالک میں 151،760 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
سعودی حکام نے خاص صحتی اداروں کے ذریعہ تجویز کردہ احتیاطی اور حفاظتی اقدامات کی بنا پر غیر معمولی معاملات کے علاوہ مسافروں کے لئے بین الاقوامی پروازوں کو دو ہفتوں کے لئے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گٍزشتہ روز مصر نے بھی اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو دو ہفتوں کے لئے بند کرنے والے ممالک کے نقش قدم پر چل کر ایک جیسا فیصلہ کیا ہے جبکہ مصری وزارت صحت اور آبادی نے تصدیق کی ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 93 تک پہنچ گئی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 20 رجب المرجب 1441 ہجرى - 15 مارچ 2020ء شماره نمبر [15083]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]