شام میں آپسی لڑائی جھگڑے کے دسویں سال کا آغاز

حلب - لاذقیہ روڈ پر روسی ترک گشت کے انعقاد کے خلاف گزشتہ روز شامی شہریوں کو اریحا کے قریب مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب - لاذقیہ روڈ پر روسی ترک گشت کے انعقاد کے خلاف گزشتہ روز شامی شہریوں کو اریحا کے قریب مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شام میں آپسی لڑائی جھگڑے کے دسویں سال کا آغاز

حلب - لاذقیہ روڈ پر روسی ترک گشت کے انعقاد کے خلاف گزشتہ روز شامی شہریوں کو اریحا کے قریب مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب - لاذقیہ روڈ پر روسی ترک گشت کے انعقاد کے خلاف گزشتہ روز شامی شہریوں کو اریحا کے قریب مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
آج شام میں پُرامن احتجاج کے آغاز کے سلسلہ میں دسویں سال کا آغاز ہو رہا ہے جبکہ شامی ڈرامہ کے اثر ورسوخ کے علاقوں میں علاقائی اور بین الاقوامی کھلاڑی ایک ساتھ موجود ہیں اور اسی وجہ سے کسی بھی وقت فوجی تصادم ہو سکتا ہے۔
مظاہروں کی نویں سال کے خاتمہ کے بعد  روسی اور ترکی کی افواج نے اپنی اسٹریٹجک اہمیت کی وجہ سے حلب - لاذقیہ روڈ پر مشترکہ گشت شروع کیا ہے کیونکہ یہ ایک معاشی نس ہے جو فرات کے مشرق سے گزرتے ہوئے شام کے ساحل کو عراق سے ملاتا ہے اور کل یہ ریکارڈ کیا گیا ہے کہ شام کے کارکنوں نے گشت کے آغاز، سڑک کھولنے میں روس کی شرکت اور حلب وادلب کے مابین راستوں میں ایرانی تنظیموں کے پھیلاؤ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مظاہرہ کیا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 20 رجب المرجب 1441 ہجرى - 15 مارچ 2020ء شماره نمبر [15083]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]