پوتن کی طرف سے مزید دو مدت کے لئے صدر رہنے کے مسودہ پر دستخط

ماسکو میں گزشتہ روز فسادات کنٹرول پولیس کو حکومت مخالف مظاہرہ میں شریک ایک خاتون کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
ماسکو میں گزشتہ روز فسادات کنٹرول پولیس کو حکومت مخالف مظاہرہ میں شریک ایک خاتون کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

پوتن کی طرف سے مزید دو مدت کے لئے صدر رہنے کے مسودہ پر دستخط

ماسکو میں گزشتہ روز فسادات کنٹرول پولیس کو حکومت مخالف مظاہرہ میں شریک ایک خاتون کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
ماسکو میں گزشتہ روز فسادات کنٹرول پولیس کو حکومت مخالف مظاہرہ میں شریک ایک خاتون کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس آئینی ترمیمی بل پر دستخط کر دیا ہے جس کے نتیجے میں انہیں چھ سال کی دو مدت کے لئے انتخاب لڑنے کی اجازت مل گئی ہے۔
کل جاری ہونے والی ایک سرکاری دستاویز کے مطابق آئینی عدالت کو اگلے سات دنوں میں اس ترمیم کی منظوری دینی ہوگی جس کے بعد 22 اپریل کو ایک ریفرنڈم میں اسے روسی عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا اور اس سرکاری دستاویز میں یہ بھی خلاصہ کیا گیا ہے کہ یہ ترمیم تب ہی عمل میں آئے گی جب اکثریت اس کی حمایت میں ووٹ دے گی۔
جرمن اخبار ایجنسی "ڈی پی اے" کے مطابق موجودہ شکل میں یہ آئین کسی بھی صدر کو دو بار مسلسل صدارتی عہدے پر فائز ہونے کی اجازت دیتا ہے اور پوتن کے لئے یہ مدت 2024 تک ہے جس کے بعد انہیں یہ عہدہ چھوڑنا پڑے گا۔(۔۔۔)
اتوار 20 رجب المرجب 1441 ہجرى - 15 مارچ 2020ء شماره نمبر [15083]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]