لبنان کے بچاؤ منصوبہ بندی کو جلدی کرنے کے سلسلہ میں مغربی دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2185011/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%DA%86%D8%A7%D8%A4-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%81-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%AC%D9%84%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
لبنان کے بچاؤ منصوبہ بندی کو جلدی کرنے کے سلسلہ میں مغربی دباؤ
دیاب کو گزشتہ فروری میں لاريجاني کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الوطنیہ)
بیروت: خليل فليحان
TT
TT
لبنان کے بچاؤ منصوبہ بندی کو جلدی کرنے کے سلسلہ میں مغربی دباؤ
دیاب کو گزشتہ فروری میں لاريجاني کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الوطنیہ)
«الشرق الاوسط» کو سفارتی ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق مغربی عہدیداروں نے لبنان کے وزیر اعظم حسان دياب کو نصیحت کی ہے کہ ابھی اس بچاؤ منصوبہ بندی کو بہت جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے جس کا وعدہ انہوں نے لبنان کو بہت سی مغربی امداد فراہم ہونے کے لئے کیا تھا۔ کیونکہ لبنان کی امداد کرنے سے دلچسپی رکھنے والے سرگرم یورپی ممالک کی مختلف وزارت خارجہ میں کام کرنے والے عہدیداروں نے لبنانی وزیر اعظم کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے ان ناقدین کا جواب دینے سے گریز کریں جن میں مستقبل کی تحریک اور ترقی پسند سوشلسٹ پارٹی ہیں اور اسی طرح اس بات کی بھی نصیحت کیی ہے کہ وہ تمام سیاسی قوتوں کی طرف اپنا ہاتھ بڑھائیں کیونکہ انہیں ان کی ضرورت ہے۔(۔۔۔) پیر 21رجب المرجب 1441 ہجرى - 16 مارچ 2020ء شماره نمبر [15084]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]