یورپ پر کورونا کی گرفت مضبوط ہوئی

مصر، شام اور لبنان سے آنے والوں کو کل کویت میں اپنی جانچ کے انتظار میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مصر، شام اور لبنان سے آنے والوں کو کل کویت میں اپنی جانچ کے انتظار میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپ پر کورونا کی گرفت مضبوط ہوئی

مصر، شام اور لبنان سے آنے والوں کو کل کویت میں اپنی جانچ کے انتظار میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مصر، شام اور لبنان سے آنے والوں کو کل کویت میں اپنی جانچ کے انتظار میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا  ہے کہ کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) نے یورپ پر اپنی گرفت سخت کر دی ہے جس کی وجہ سے یونین کے رہنماؤں نے اس وبا کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش میں پوری یورپی بیرونی سرحد کو 30 دن کے لئے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
         ایک طرف آج یوروپی یونین کے رہنماؤں نے مجازی سربراہی اجلاس کے انعقاد کی تیاری کی ہے تو دوسری طرف اٹلی میں 2 ہزار سے زائد افراد کے مرنے کی خبر ملی ہے جبکہ فرانس نے اپنے باشندوں کو مکمل قید کر دیا ہے۔
         سعودی عرب کے ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ ان کا ملک اس بیماری کی روک تھام کے لئے بین الاقوامی تعاون کو منظم اور اپنے معاشی بوجھ کو ختم کرنے کے لئے مناسب پالیسیاں اپنانے کے لئے تیار ہے اور یہ اقدام اس سال سعودی عرب کی زیر صدارت جی-20 کے فریم ورک کے تحت اٹھایا گیا ہے اور ولی عہد شہزادہ کی یہ یقین دہانی کل ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کو کئے جانے والے ایک فون کال کے دوران ہوئی ہے جس میں دونوں فریقوں نے وائرس سے نمٹنے اور اس کے پھیلاؤ کے مقابلہ میں بین الاقوامی کوششوں کا جائزہ لیا ہے۔(۔۔۔)
منگل 22 رجب المرجب 1441 ہجرى - 17 مارچ 2020ء شماره نمبر [15085]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]