سعودی عرب کی طرف سےکورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک اجلاس کا انعقادhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2187141/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%B9%D9%82%D8%A7%D8%AF
سعودی عرب کی طرف سےکورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک اجلاس کا انعقاد
صحت سے متعلق اصول نافذ کرنے کے لئے کل پیرس کی سڑکوں پر فرانسیسی سیکیورٹی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
سعودی عرب کی طرف سےکورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک اجلاس کا انعقاد
صحت سے متعلق اصول نافذ کرنے کے لئے کل پیرس کی سڑکوں پر فرانسیسی سیکیورٹی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
سعودی عرب نے پوری دنیا کے اندر کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد اس سے نمٹنے کے لئے اپنی سربراہی میں "جی-20" کے رہنماؤں کو آئندہ ہفتہ ہونے والے ایک مجازی اور غیر معمولی سربراہی اجلاس کے لئے بلانے کا اہتمام کیا ہے اور توا ور اس وائرس نے تو مختلف شعبوں کو مفلوج کردیا ہے، یہاں تک کہ اب اسے اپنی حفاظت وسلامتی اور معیشت کو خطرہ لاحق ہو چلا ہے۔ سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ گروپ کے ممالک سے آئندہ ہفتہ ہونے والے ایک ایسے مجازی اور غیر معمولی سربراہی اجلاس کے انعقاد کے لئے مستقل رابطہ میں ہے جس کا مقصد کورونا کی وبا کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کی کوششوں کو یکجا کرنے کے طریقوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحت سے متعلق یہ ایک عالمی بحران ہے اور اس پر انسانی، معاشی اور معاشرتی مضمرات مرتب ہوں گے لہذا عالمی سطح پر ردعمل کرنے کی ضرورت ہے۔(۔۔۔) بدھ 23رجب المرجب 1441 ہجرى - 18 مارچ 2020ء شماره نمبر [15086]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]