اس بحران پر قابو پانے کے لئے فلمی صنعت الیکٹرانک پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھا رہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2187156/%D8%A7%D8%B3-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%81%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%B5%D9%86%D8%B9%D8%AA-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D9%B9%D8%B1%D8%A7%D9%86%DA%A9-%D9%BE%D9%84%DB%8C%D9%B9-%D9%81%D8%A7%D8%B1%D9%85-%D8%B3%DB%92-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%AF%DB%81-%D8%A7%D9%B9%DA%BE%D8%A7-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
اس بحران پر قابو پانے کے لئے فلمی صنعت الیکٹرانک پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھا رہی ہے
وسطی انگلینڈ کے ملٹن کینز شہر میں ایک سنیما کو وائرس کی وجہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
اس بحران پر قابو پانے کے لئے فلمی صنعت الیکٹرانک پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھا رہی ہے
وسطی انگلینڈ کے ملٹن کینز شہر میں ایک سنیما کو وائرس کی وجہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دنیا بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ تفریحی وسائل اور ان کے استعمال میں تبدیلی آچکی ہے کیونکہ انفیکشن کے خوف کی وجہ سے ناظرین سینما گھر جانے سے گریز کرنے لگے ہیں اور اس کے نتیجے میں سینما آپریٹروں نے الیکٹرانک نشریاتی پلیٹ فارم کا سہارا لیا ہے۔ اس بحران کی وجہ سے بین الاقوامی سینما کمپنیوں نے اپنی بڑی پروڈکشن کی تیاری ملتوی کردی ہے جیسے کہ جیمز بانڈ کی نئی فلم "نو ٹائم ٹو ڈائی" جو نومبر تک ملتوی کردی گئی ہے لیکن ملتوی کرنا ان کمپنیوں کے لئے محفوظ ترین حل نہیں ہے جنہیں نقصان کا خدشہ لگا ہوا ہے اور "این بی سی یونیورسل" کمپنی نے براہ راست الیکٹرانک نشریاتی پلیٹ فارم پر نئی فلمیں لانچ کرکے ایک عارضی حل ڈھونڈ لیا ہے کیونکہ اس طرح ناظرین کو چند گھنٹوں تک فلمیں دیکھنے کے لئے رقم ادا کرنی ہوگی۔(۔۔۔) بدھ 23رجب المرجب 1441 ہجرى - 18 مارچ 2020ء شماره نمبر [15086]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]