اس بحران پر قابو پانے کے لئے فلمی صنعت الیکٹرانک پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھا رہی ہے

وسطی انگلینڈ کے ملٹن کینز شہر میں ایک سنیما کو وائرس کی وجہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
وسطی انگلینڈ کے ملٹن کینز شہر میں ایک سنیما کو وائرس کی وجہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

اس بحران پر قابو پانے کے لئے فلمی صنعت الیکٹرانک پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھا رہی ہے

وسطی انگلینڈ کے ملٹن کینز شہر میں ایک سنیما کو وائرس کی وجہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
وسطی انگلینڈ کے ملٹن کینز شہر میں ایک سنیما کو وائرس کی وجہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دنیا بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ تفریحی وسائل اور ان کے استعمال میں تبدیلی آچکی ہے کیونکہ انفیکشن کے خوف کی وجہ سے ناظرین سینما گھر جانے سے گریز کرنے لگے ہیں اور اس کے نتیجے میں سینما آپریٹروں نے الیکٹرانک نشریاتی پلیٹ فارم کا سہارا لیا ہے۔
اس بحران کی وجہ سے بین الاقوامی سینما کمپنیوں نے اپنی بڑی پروڈکشن کی تیاری ملتوی کردی ہے جیسے کہ جیمز بانڈ کی نئی فلم "نو ٹائم ٹو ڈائی" جو نومبر تک ملتوی کردی گئی ہے لیکن ملتوی کرنا ان کمپنیوں کے لئے محفوظ ترین حل نہیں ہے جنہیں نقصان کا خدشہ لگا ہوا ہے اور "این بی سی یونیورسل" کمپنی نے براہ راست الیکٹرانک نشریاتی پلیٹ فارم پر نئی فلمیں لانچ کرکے ایک عارضی حل ڈھونڈ لیا ہے کیونکہ اس طرح ناظرین کو چند گھنٹوں تک فلمیں دیکھنے کے لئے رقم ادا کرنی ہوگی۔(۔۔۔)
بدھ 23 رجب المرجب 1441 ہجرى - 18 مارچ 2020ء شماره نمبر [15086]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]