کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ادلب کے پناہ گزینوں کے المیہ میں مزید اضافہ

گزشتہ روز حلب کے دیہی علاقوں میں "کورونا" سے متعلق طبی تفتیش کرتے ہوئے ادلب کے ایک بے گھر بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ (اے ایف پی)
گزشتہ روز حلب کے دیہی علاقوں میں "کورونا" سے متعلق طبی تفتیش کرتے ہوئے ادلب کے ایک بے گھر بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ (اے ایف پی)
TT

کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ادلب کے پناہ گزینوں کے المیہ میں مزید اضافہ

گزشتہ روز حلب کے دیہی علاقوں میں "کورونا" سے متعلق طبی تفتیش کرتے ہوئے ادلب کے ایک بے گھر بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ (اے ایف پی)
گزشتہ روز حلب کے دیہی علاقوں میں "کورونا" سے متعلق طبی تفتیش کرتے ہوئے ادلب کے ایک بے گھر بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ (اے ایف پی)
شمال مغربی شام کے اس ادلب شہر میں جہاں تقریبا 3.5 ملین لوگ رہتے ہیں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی کی وجہ سے بے گھر ہوئے پناہ گزینوں کے درمیان "کورونا" وائرس کے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں اور مخالف جماعتوں کے کنٹرول والے علاقوں میں عالمی ادارۂ صحت نے جلد ہی "کورونا" کا پتہ لگانے کے لئے ٹیسٹ شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
«الشرق الاوسط» نے شمالی شام کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے جہاں پناہ گزینوں نے شہریوں سے بھرے ان کیمپوں میں وائرس کے پہنچنے کے سلسلہ میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ وہاں معمولی طبی اور صحتی خدمات بھی موجود ہیں لیکن پچھلے مہینوں میں روسی اور شام کے ہوائی حملوں کی وجہ سے یہ خدمات نہیں کے برابر ہیں اور یہی ایک خوفناک تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 23 رجب المرجب 1441 ہجرى - 18 مارچ 2020ء شماره نمبر [15086]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]