حوثیوں کے ذریعہ جائز حکومت کے افراد کے خلاف سزائے موت کے احکام کی وجہ سے کشیدگی

حوثیوں کے ذریعہ جائز حکومت کے افراد کے خلاف سزائے موت کے احکام کی وجہ سے کشیدگی
TT
20

حوثیوں کے ذریعہ جائز حکومت کے افراد کے خلاف سزائے موت کے احکام کی وجہ سے کشیدگی

حوثیوں کے ذریعہ جائز حکومت کے افراد کے خلاف سزائے موت کے احکام کی وجہ سے کشیدگی
باغی حوثی ملیشیاؤں نے یمن کی قانونی حکومت کے افراد کے خلاف کشیدگی پیدا کر دیا ہے کیونکہ گزشتہ روز ان ملیشیاؤں سے منسلک ایک عدالت نے ان 17 فوجی رہنماؤں کے خلاف سزائے موت کا فیصلہ سنایا ہے جس میں نائب صدر علی محسن الاحمر اور وزیر دفاع محمد علی المقدشی شامل ہیں۔
یمن کے دار الحکومت میں حقوق انسان کے ذرائع کے مطابق اس بات کی اطلاع ملی ہے کہ یہ ملیشیائیں یمنی خواتین کے خلاف اپنے باغیانہ رویوں کو جاری رکھی ہوئی ہیں اور ان لوگوں نے صنعاء میں نسواں اسکولوں کی 7 پرنسپلوں کو اغوا کرلیا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 23 رجب المرجب 1441 ہجرى - 18 مارچ 2020ء شماره نمبر [15086]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT
20

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]