دمشق کی طرف سے حلب اور لاذقیہ سڑک کو فوجی طور پر کھولنے کا اشارہ

دمشق کی طرف سے حلب اور لاذقیہ سڑک کو فوجی طور پر کھولنے کا اشارہ
TT

دمشق کی طرف سے حلب اور لاذقیہ سڑک کو فوجی طور پر کھولنے کا اشارہ

دمشق کی طرف سے حلب اور لاذقیہ سڑک کو فوجی طور پر کھولنے کا اشارہ
دمشق نے روس کے تعاون سے فوجی کارروائی کے ذریعہ شمال مغربی شام کے شہر ادلب میں حلب اور لاذقیہ کو ملانے والی سڑک کے کھولنے کا اشارہ کردیا ہے کیونکہ ترکی اور دہشت گرد تنظیمیں ادلب کے سلسلہ میں ماسکو کے معاہدہ پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک رجب طیب اردوغان کے مابین "ماسکو معاہدہ" میں یہ بات طے پایا تھا کہ اس راستہ کو چالو کرنے کی تمہید کے طور پر اس پر مشترکہ گشت کی ترتیب کی جائے گی لیکن روسی کردار کے سلسلہ میں عام شہریوں کی طرف سے ہونے والے احتجاج کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔
دمشق میں شام کے ایک اخبار نے ادلب کے قائم مقام گورنر محمد فادی السعدون کے حوالے سے کہا ہے کہ اس معاہدہ پر عمل درآمد نہ ہونے کے دو امکانات ہیں، پہلا یہ ہے کہ ترکی ہی براہ راست اس کام کو انجام دینا چاہتا ہے ہے یا وہ معاہدہ پر عمل درآمد کرنے سے قاصر ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 24 رجب المرجب 1441 ہجرى - 19 مارچ 2020ء شماره نمبر [15087]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]