واشنگٹن: ایرانی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر چینی اور جنوبی افریقی کمپنیاں نشانہ پر

پرسو امریکی وزیر خارجہ کو واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
پرسو امریکی وزیر خارجہ کو واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

واشنگٹن: ایرانی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر چینی اور جنوبی افریقی کمپنیاں نشانہ پر

پرسو امریکی وزیر خارجہ کو واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
پرسو امریکی وزیر خارجہ کو واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
امریکی محکمۂ خارجہ نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ اس نے ان سات اداروں اور تین افراد پر پابندیاں عائد کردی ہے جو ایرانی حکومت کے لئے پیٹرو کیمیکل مصنوعات کے ساتھ بڑی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
سکریٹری مائیک پومپیو کے جاری کردہ ایک بیان میں محکمۂ خارجہ نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ منگل کے روز لیا گیا ہے اور ان افراد اور اداروں کی کاروائیوں سے تہران حکومت کو فائدہ ہورہا تھا جسے ایران دہشت گردی اور امن واستقرار کو بھنگ کرنے والی سرگرمیوں کو مالی اعانت فراہم کرنے کے لئے استعمال کر سکتا ہے جیسے کہ حالیہ میزائل حملے جن کے ذریعہ عراق میں تاجی فوجی اڈہ پر عراقی اور اتحادی فوج کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان پابندیوں کی وجہ سے انتظامیہ پیٹرو کیمیکل صنعت سے حاصل ہونے والی بنیادی آمدنی سے محروم ہو جائے گی اور ایران کی معاشی اور سفارتی علیحدگی میں اضافہ ہوگا۔(۔۔۔)
جمعرات 24 رجب المرجب 1441 ہجرى - 19 مارچ 2020ء شماره نمبر [15087]


مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
TT

مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)

ایرانی مظاہروں میں زیرحراست افراد کے حالات کی پیروی کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہسا امینی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر تہران اور دیگر شہروں میں کم از کم 600 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کمیٹی نے بتایا کہ حکام نے زیادہ تر خواتین قیدیوں کو مالی ضمانت پر رہا کیا، دریں اثنا اس جانب بھی اشارہ کیا کہ درجنوں خواتین کو ایرانی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے۔

ایران سے باہر فارسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام نے 130 خواتین قیدیوں کو تفتیشی عمل کے مکمل ہونے اور ان کی مستقبل کا فیصلہ ہونے تک انہیں قرچک جیل کے عارضی سیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔

کمیٹی نے نشاندہی کی کہ ایرانی شہروں میں سیکورٹی سروسز کی جانب سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے دوران 118 خواتین قیدیوں کی شناخت کی گئی۔

یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو ایرانی اخلاقی پولیس نے ناقص حجاب پہننے کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا جو دوران حراست کوما میں جانے کے 3 دن بعد انتقال کر گئی تھی۔(...)

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]