الفاخوری کیس میں نصر اللہ کے اپنے اتحادی اسی کے تنقید کے نشانہ پر

حزب اللہ سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے
حزب اللہ سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

الفاخوری کیس میں نصر اللہ کے اپنے اتحادی اسی کے تنقید کے نشانہ پر

حزب اللہ سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے
حزب اللہ سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کو دیکھا جا سکتا ہے
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے اپنی پارٹی کے دوستوں اور اتحادیوں میں سے جو اہل بیت ہیں ان میں سے بعض کے خلاف لبنان سے عامر الفاخوری کو نکالنےکے معاملے کے سلسلہ میں ان کے موقف کے بارے میں ان کے شکوک وشبہات کے پس منظر کے خلاف تنقید کی ہے اور اس کے علاوہ انہوں نے ان کے خلاف الزامات اور خیانت کی بھی بات کہی ہے اور اسی وجہ سے پارٹی نے ان کی دوستی اور اتحاد سے نکلنے کی دعوت دی ہے۔
سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ نصر اللہ کی تنقید سے پارٹی اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ ان کے تعلقات کی ایک مثال پیش ہوئی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ وہ یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ فاخوری کو نکالنے کے ڈیل میں پارٹی ملوث نہیں ہے۔
ان ذرائع نے نصر اللہ کی جانب سے ملک اور حکومت کے سربراہ پر کسی قسم کی تنقید نہ کرنے کے سلسلہ میں سوال کیا ہے اور وہ کس چیز کی وجہ سے صدر جمہوریہ جنرل مائکل عون، ان کے سیاسی دھارے، حکومت اور اس کے ممبران اور وزراء کے خلاف کوئی بات کہنے پر آمادہ نہیں ہوئے؟ کیا وہ ان لوگوں کو بے گناہ ثابت کرنا چاہتے ہیں اور وہ فاخوری کے سفر کے سلسلہ میں ذمہ دار نہیں ٹھہراتے ہیں؟ یا وہ کسی ایسے تنازعہ میں شریک نہیں ہونا چاہتے ہیں جس سے کوئی ایسا مسئلہ سامنے آجائے جو حکومت کی صورتحال کو ایسے وقت میں غیر مستحکم کردے جس میں نئی حکومت لانے کے لئے کوئی متبادل نہیں ہے۔(۔۔۔)
اتوار 27 رجب المرجب 1441 ہجرى - 22 مارچ 2020ء شماره نمبر [15090]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]