زرفی کو پھر سے ذمہ دار بنائے جانے کی وجہ سے نیتوں کی کشمکش کا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2194131/%D8%B2%D8%B1%D9%81%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%BE%DA%BE%D8%B1-%D8%B3%DB%92-%D8%B0%D9%85%DB%81-%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%D9%85%DA%A9%D8%B4-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
زرفی کو پھر سے ذمہ دار بنائے جانے کی وجہ سے نیتوں کی کشمکش کا آغاز
عراقی مظاہروں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
بغداد: فاضل النشمي
TT
TT
زرفی کو پھر سے ذمہ دار بنائے جانے کی وجہ سے نیتوں کی کشمکش کا آغاز
عراقی مظاہروں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی نے گزشتہ ہفتہ باضابطہ طور پر ذمہ دار بنائے جانے کے بعد عراقی حکومت بنانے کے لئے آج اپنی باضابطہ بات چیت کا آغاز کیا ہے اور الزرفی کے قریبی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ نامزد وزیر اعظم نے متعدد فریقوں کے ساتھ چند دنوں کے دوران وسیع ملاقاتیں کی ہیں جن میں ان کی مخالفت کرنے والے افراد کے ساتھ بھی غیر رسمی طور پر ملاقاتیں شامل ہیں اور آج سے انہوں نے اپنی حکومت تشکیل دینے کے لئے باضابطہ مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اعتماد حاصل کرنے کے لئے اسے عراقی پارلیمنٹ میں بھی پیش کیا جائے گا۔ جیسا کہ ان کے پیش رو مستعفی محمد علاوی کی فائل کے سلسلہ میں ہوا تھا اسی طرح زرفی کو ذمہ دار بنائے جانے کے سلسلہ میں نیتوں کی کشمکش شروع ہو چکی ہے کیونکہ سنی، کردی اور شیعہ طاقتیں (محمد الحلبوسی، نوری المالکی اور مسعود بارزانی) پارلیمنٹ میں علاوی کے خلاف کھڑی تھیں اس وقت الزرفی کی حمایت میں (مقتدا الصدر، حیدر العبادی اور عمار الحکیم) جیسی طاقتیں ان کو ذمہ دار بنانے کے سلسلہ میں کوشش کر رہی ہیں۔(۔۔۔) اتوار 27رجب المرجب 1441 ہجرى - 22 مارچ 2020ء شماره نمبر [15090]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)