حوثیوں کی قرنطینہ کی وجہ سے بيضاء کے سیکڑوں افراد کی جان کو خطرہ لاحق ہے

سوشل میڈیا پر وائرل ایک تصویر میں بيضاء شہر میں پھنسے یمنیوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر وائرل ایک تصویر میں بيضاء شہر میں پھنسے یمنیوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حوثیوں کی قرنطینہ کی وجہ سے بيضاء کے سیکڑوں افراد کی جان کو خطرہ لاحق ہے

سوشل میڈیا پر وائرل ایک تصویر میں بيضاء شہر میں پھنسے یمنیوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر وائرل ایک تصویر میں بيضاء شہر میں پھنسے یمنیوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے
حوثی جماعت کی طرف سے بيضاء گورنریٹ میں نام مہاد قرنطینہ میں ایک یمنی لوگوں کو روکنے کے بعد ان کو اپنے گورنریٹ لوٹنے کے سلسلہ میں شدید خطرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ یہ جماعت سیاسی اور مادی فوائد کے حصول کے لئے "کورونا" کے پھیلاؤ کے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ ملیشیاؤں نے انتہائی تشویش ناک حالات میں بيضاء گورنریٹ کے رداع شہر سے قریب واقع "عفار" کے علاقے میں کافی تعداد میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو حراست میں لے رکھا ہے اور ان کو کھلے آسمان میں بغیر کسی صحتی نظام کے بہت ہی خراب حالات میں رہنے پر مجبور کیا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 27 رجب المرجب 1441 ہجرى - 22 مارچ 2020ء شماره نمبر [15090]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]