حوثیوں کی قرنطینہ کی وجہ سے بيضاء کے سیکڑوں افراد کی جان کو خطرہ لاحق ہے

سوشل میڈیا پر وائرل ایک تصویر میں بيضاء شہر میں پھنسے یمنیوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر وائرل ایک تصویر میں بيضاء شہر میں پھنسے یمنیوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حوثیوں کی قرنطینہ کی وجہ سے بيضاء کے سیکڑوں افراد کی جان کو خطرہ لاحق ہے

سوشل میڈیا پر وائرل ایک تصویر میں بيضاء شہر میں پھنسے یمنیوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر وائرل ایک تصویر میں بيضاء شہر میں پھنسے یمنیوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے
حوثی جماعت کی طرف سے بيضاء گورنریٹ میں نام مہاد قرنطینہ میں ایک یمنی لوگوں کو روکنے کے بعد ان کو اپنے گورنریٹ لوٹنے کے سلسلہ میں شدید خطرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ یہ جماعت سیاسی اور مادی فوائد کے حصول کے لئے "کورونا" کے پھیلاؤ کے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ ملیشیاؤں نے انتہائی تشویش ناک حالات میں بيضاء گورنریٹ کے رداع شہر سے قریب واقع "عفار" کے علاقے میں کافی تعداد میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو حراست میں لے رکھا ہے اور ان کو کھلے آسمان میں بغیر کسی صحتی نظام کے بہت ہی خراب حالات میں رہنے پر مجبور کیا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 27 رجب المرجب 1441 ہجرى - 22 مارچ 2020ء شماره نمبر [15090]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]