موسیقی کی دنیا کے ستارے "کینی روگرز" کی وفات

سنہ 2013 میں برطانیہ کے اندر گلیستانبری تیوہار میں کینی روگرز کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
سنہ 2013 میں برطانیہ کے اندر گلیستانبری تیوہار میں کینی روگرز کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT
20

موسیقی کی دنیا کے ستارے "کینی روگرز" کی وفات

سنہ 2013 میں برطانیہ کے اندر گلیستانبری تیوہار میں کینی روگرز کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
سنہ 2013 میں برطانیہ کے اندر گلیستانبری تیوہار میں کینی روگرز کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
6 دہائیوں پر مشتمل اپنے موسیقی کیریئر والے مشہور امریکی "ملکی" گلوکار کینی روگرز 81 سال کی عمر میں اس دنیا سے الوداع ہو گئے ہیں اور یاد رہے کہ اس کی اطلاع ان  کے اہل خانہ نے دی ہے۔
فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق روگرز کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ ان کی وفا  ان کے گھر والوں کے درمیان فطری انداز میں ہوئی ہے اور ان کے اہل خانہ نے مزید کہا کہ کوویڈ - 19 وبا کی وجہ سے ملک کے اندر جو ہنگامی صورتحال ہے اس کے پیش نظر وہ ایک مخصوص اور مختصر سی تقریب منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 27 رجب المرجب 1441 ہجرى - 22 مارچ 2020ء شماره نمبر [15090]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT
20

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]